Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل تو مرا برباد ہے صاحب کیا جینے کو بولے ہو

عرفان احمد میر

دل تو مرا برباد ہے صاحب کیا جینے کو بولے ہو

عرفان احمد میر

MORE BYعرفان احمد میر

    دل تو مرا برباد ہے صاحب کیا جینے کو بولے ہو

    جان گنوائی ہنس کے ہم نے تم کاہے کو روئے ہو

    بندھن ہیں کچھ رسمیں ہیں کچھ روکے ہیں کچھ کھینچے ہیں

    جب رشتے باندھے ہیں ہم کو کیوں زنجیریں کھولے ہو

    ہم پہ جو گزری ہم جانے ہیں کوئی کیا سمجھائے گا

    ہم مٹ کے برباد ہوئے جب تم کیا دل کو ٹٹولے ہو

    سمجھیں کیا سمجھائیں کس کو کون ہے جو اب سمجھے گا

    خون کے رشتوں نے ٹھکرایا اپنا کس کو بولے ہو

    ہم پر یہ الزام لگایا کیوں یہ محبت کرنی تھی

    دل کا لگانا جرم اگر ہے کیوں دل کو دل بولے ہو

    جل جل کر جب راکھ ہوئے ہو تم جانا کیا ہستی ہے

    مٹ مٹ کر آزاد ہوئے تب گرد بنے ہو ڈھولے ہو

    مٹی کے سب مٹی ہونا کیا پچھتانا کیا رونا

    بھید بھرم سب فاش ہوئے جب دین دھرم کیا تولے ہو

    تم سے ہم نے چھین کے خود کو خود کو بھی ٹھکرایا ہے

    خود میں جب میں خود ہی نہیں تو تم کیوں میرے ہولے ہو

    دنیا کو اپنا کر ہم نے خود کو پھر بے مول کیا

    کون گنائے تم کو بالغؔ کس کس کے تم ہولے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے