دل اداس ہوتا ہے اس قدر اکیلے میں
دل اداس ہوتا ہے اس قدر اکیلے میں
نیند بھی نہیں آتی رات بھر اکیلے میں
نام لب پہ آتے ہی دل دھڑکنے لگتا ہے
مل گئے تو کیا ہوگا وہ اگر اکیلے میں
رت حسین تھی لیکن آپ جو نہیں آئے
کیا بتائیں ہم گزری کس قدر اکیلے میں
رات میرے آنگن میں آ کے جب بکھرتی ہے
سونا سونا لگتا ہے اور گھر اکیلے میں
ہم کبھی اندھیرے کے خوف سے نہیں ڈرتے
چاندنی اگر ہوتی ہم سفر اکیلے میں
جانتے ہیں تنہائی ہم کو راس آئے گی
لمحہ لمحہ لگتا ہے پھر بھی ڈر اکیلے میں
گاؤں رات میں ناظمؔ سائیں سائیں کرتا ہے
کون گھر سے نکلے گا جان کر اکیلے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.