دل ان کا ہے کچھ اور تو ہے ان کی زباں اور
دل ان کا ہے کچھ اور تو ہے ان کی زباں اور
کرتا ہوں یقیں جتنا میں بڑھتا ہے گماں اور
منزل کا جنوں ہے تو ہر اک گام ہے منزل
مٹتا ہے نشاں اور کا تو ملتا ہے نشاں اور
پروانے کے ماتم میں بجھی شمع یہ کہہ کر
تیرے لیے حاضر ہے یہ تھوڑا سا دھواں اور
پر درد جو دل میں انہیں روکو نہ فغاں سے
ہوتے ہیں یہ خاموش تو کرتے ہیں فغاں اور
یا رب یہ سنا ہے وہ سمجھتے نہیں اردو
دے اور دل ان کو جو نہ دے مجھ کو زباں اور
ہوتا ہے فزوں یاس میں سوز غم الفت
بجھتا ہے تو ہوتا ہے یہ دل شعلہ فشاں اور
اپنوں ہی سے تم عشق میں گھبرا گئے صاحب
اس راہ میں حائل ہیں ابھی سنگ راں اور
دنیا میں تو ممنوع ہے جنت میں ہے جائز
کیا بات ہے واعظ کی یہاں اور وہاں اور
ہوتی ہے زباں بند تو کیا کچھ نہیں کہتی
رکتی ہے یہ تلوار تو ہوتی ہے رواں اور
اصنام تراشی بھی بڑی چیز ہے لیکن
ہے نازکیٔ کارگہہ شیشہ گراں اور
کہنے کو تو اے عرشؔ سخن سنج ہیں ہم بھی
حق یہ ہے کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور
- کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 96)
- Author : Arsh Malsiyani
- مطبع : Ali Imran Chaudhary
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.