دل ان کی یاد سے جو بہلتا چلا گیا
دل ان کی یاد سے جو بہلتا چلا گیا
غم آپ اپنی آگ میں جلتا چلا گیا
تو لا مکاں ہے تو مری منزل بھی بے نشاں
تیرے لئے چلا تو میں چلتا چلا گیا
کانٹے جہاں جہاں پہ ملے راہ عشق میں
دامن بچا بچا کے نکلتا چلا گیا
ناکامیوں سے کم نہ ہوا حوصلہ مرا
ٹھوکر لگی تو اور سنبھلتا چلا گیا
موجوں کے رخ کو پھیر دیا میں نے بارہا
طوفاں کا سر اٹھا تو کچلتا چلا گیا
یہ جان کر کہ غم ہے تری یاد کا سبب
میں ہر خوشی کو غم سے بدلتا چلا گیا
اہل زمانہ گرد کو میری نہ پا سکے
ہر قافلے سے دور نکلتا چلا گیا
اشیاء ہیں برقؔ سلسلۂ وحدت الوجود
سو سو طرح سے نام بدلتا چلا گیا
- کتاب : Tanveer-e-sukhan (Pg. 75)
- Author : Rahmat ilahi barq Azmi
- مطبع : Dr. Ahmed Ali Barqi Azmi, Zakir Nagar, New Delhi-25 (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.