دل وہ دل جو بنے خزانۂ عشق
دل وہ دل جو بنے خزانۂ عشق
لب وہ لب جس پہ ہو فسانۂ عشق
دردانگیز ہے ترانۂ عشق
کیا جنوں خیز ہے فسانۂ عشق
آہ بے ساختہ نکل آئی
یاد آیا جہاں زمانۂ عشق
نظر آیا جہاں وہ نقش قدم
جھک گئے پڑھ لیا دوگانۂ عشق
زلف خوباں سنوارنے کے لئے
اللہ اللہ بنا ہے شانۂ عشق
حسن کی زلف بکھری ہی رہتی
نہیں بنتا کہیں جو شانۂ عشق
بہر تنبیہ عاشق بے خود
یاد گیسو ہے تازیانۂ عشق
اے پپیہا تجھے ہے کس کی دھن
تیرے لب پر ہے کیوں ترانۂ عشق
تیر وہ تیر جس کو وہ پھینکیں
دل وہ دل جو بنے نشانۂ عشق
تم غزل میں لکھا کرو مضطرؔ
قصۂ حسن یا فسانۂ عشق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.