Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل یہ کہتا ہے کہ اک عالم مضطر دیکھوں

علی ظہیر رضوی لکھنوی

دل یہ کہتا ہے کہ اک عالم مضطر دیکھوں

علی ظہیر رضوی لکھنوی

MORE BYعلی ظہیر رضوی لکھنوی

    دل یہ کہتا ہے کہ اک عالم مضطر دیکھوں

    بارش سنگ میں لوگوں کو کھلے سر دیکھوں

    پھر وہ موسی کا عصا نیل کا شق ہو جانا

    فوج فرعون کا میں ڈوبتا منظر دیکھوں

    آئنے توڑ کے دوڑوں میں کسی جنگل کو

    اپنی صورت کو کسی جھیل کے اندر دیکھوں

    میرا سب لے لو مجھے ایک محبت دے دو

    شہر میں ایسی بھی آواز لگا کر دیکھوں

    جانتا ہوں کہ چھپا ہے وہ کہیں سینے میں

    کاش اس درد کی صورت کو میں باہر دیکھوں

    اس نے اک روز محبت سے بلایا تھا مجھے

    میں تو ہر روز اسے اپنے برابر دیکھوں

    دور تک ایک ہی منظر ہے مکانوں کا ظہیرؔ

    کس طرف جاؤں میں کس اور مرا گھر دیکھوں

    مأخذ :
    • کتاب : Jab Zaminon Se Shajar Ugtey Hain (Pg. 85)
    • Author : Ali Zaheer
    • مطبع : Educational Publishing House (1994)
    • اشاعت : 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے