Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل زباں ذہن مرے آج سنورنا چاہیں

سوپنل تیواری

دل زباں ذہن مرے آج سنورنا چاہیں

سوپنل تیواری

MORE BYسوپنل تیواری

    دل زباں ذہن مرے آج سنورنا چاہیں

    سب کے سب صرف تری بات ہی کرنا چاہیں

    داغ ہیں ہم ترے دامن کے سو ضدی بھی ہیں

    ہم کوئی رنگ نہیں ہیں کہ اترنا چاہیں

    آرزو ہے ہمیں صحرا کی سو ہیں بھی سیراب

    خشک ہو جائیں ہم اک پل میں جو جھرنا چاہیں

    یہ بدن ہے ترا یہ عام سا رستہ تو نہیں

    اس کے ہر موڑ پہ ہم صدیوں ٹھہرنا چاہیں

    یہ سحر ہے تو بھلا چاہیئے کس کو یہ کہ ہم

    شب کی دیوار سے سر پھوڑ کے مرنا چاہیں

    جیسے سوئے ہوئے پانی میں اترتا ہے سانپ

    ہم بھی چپ چاپ ترے دل میں اترنا چاہیں

    عام سے شخص کے لگتے ہیں یوں تو تیرے پاؤں

    سارے دریا ہی جنہیں چھو کے گزرنا چاہیں

    چاہتے ہیں کہ کبھی ذکر ہمارا وہ کریں

    ہم بھی بہتے ہوئے پانی پہ ٹھہرنا چاہیں

    نام آیا ہے ترا جب سے گنہ گاروں میں

    سب گواہ اپنی گواہی سے مکرنا چاہیں

    وصل اور ہجر کے دریا میں وہی اتریں جو

    اس طرف ڈوب کے اس اور ابھرنا چاہیں

    کوئی آئے گا نہیں ٹکڑے ہمارے چننے

    ہم اسی جسم کے اندر ہی بکھرنا چاہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 19)
    • Author : Swapnil Tiwari
    • مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے