دل بر کو دلبری سوں منا یار کر رکھوں
دل بر کو دلبری سوں منا یار کر رکھوں
پیتم کو اپنے پیت سوں گلہار کر رکھوں
ایک نوم سوں جگاؤں اگر مردہ دل کے تئیں
تا حشر یاد حق منے بیدار کر رکھوں
رہتا ہے دل ہر ایک کا ہر ایک کام میں
اپنا خیال صورت پرکار کر رکھوں
دستا ہے مجھ کو یار کا رخسار گل عذار
تس کی خوشی سوں طبع کو گل زار کر رکھوں
منکے کو من کے لاؤں پھرانے کا جب خیال
تسبیح بدن کی توڑ کے ایک تار کر رکھوں
پیتم کے باج نہیں ہے مرا اختیار کچھ
مجھ دل کو تس کے امر میں مختار کر رکھوں
بے سر اگر اچھے تو اسے سر کروں عطا
دونوں جہاں میں صاحب اسرار کر رکھوں
اندھے کے تئیں علیمؔ لگا عشق کا انجن
سب واصلاں میں واصل دیدار کر رکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.