دل بر یہ وہ ہے جس نے دل کو دغا دیا ہے
دل بر یہ وہ ہے جس نے دل کو دغا دیا ہے
اے چشم دیکھ تجھ کو میں نے سجھا دیا ہے
تیغ ستم سے میرا جو خوں بہا دیا ہے
قاتل نے میرے دل کا یہ خوں بہا دیا ہے
نقش قدم گلی کا تیری بنا دیا ہے
کیوں کر اٹھوں کہ دل نے مجھ کو بٹھا دیا ہے
اے چشم گر یہ زا ہے رونے کو تیرے زحمت
رو رو کے ابر کو بھی تو نے رلا دیا ہے
سر رشتۂ وفا سے کیا شمع رو ہیں واقف
ہم نے پتنگ ان سے ملنا اڑا دیا ہے
دل دے کے جان کا مفت اک روگ ہی خریدا
دولت سے تیری میں نے یہ کچھ لیا دیا ہے
جاتے نظر جدھر ہی اک نور جلوہ گر ہے
مکھڑے سے آج پردہ کسی نے اٹھا دیا ہے
تو پان کھا کے ہنسنا اک سہل سا ہے سمجھا
یہ برق وہ ہے جس نے عالم جلا دیا ہے
کیوں ہم سے ہو بگڑتے ہم نے تو شیخ صاحب
ہولی سے پیشتر ہی تم کو بنا دیا ہے
کیوں کر نہ میرے دل کا شیشہ ہو ٹکڑے ٹکڑے
نظروں سے اس کو ظالم تو نے گرا دیا ہے
پاؤں سے کیا جگایا تو نے ہی مجھ کو گویا
ٹھوکر سے بخت خفتہ میرا جگا دیا ہے
کیا جانوں عشق کیا ہے لیکن کسی نے احساںؔ
اک آگ کا سا شعلہ دل کو لگا دیا ہے
- Kulliyat-e-Ehsan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.