دلی چنگاریوں سے جب کوئی شعلہ جواں ہوگا
دلی چنگاریوں سے جب کوئی شعلہ جواں ہوگا
خموشی چیخ اٹھے گی اور انساں بے زباں ہوگا
کبھی تم بھی تو دیوار انا کو توڑ کر دیکھو
محبت کے سوا کچھ بھی نا اپنے درمیاں ہوگا
مزاج وقت میں یکسانیت دیکھی کبھی تم نے
خفا ہے آج جس پر کل اسی پر مہرباں ہوگا
کوئی ہوگا مفاد اس کا یقیناً تم سے وابستہ
امیر شہر کیا یوں ہی کسی پر مہرباں ہوگا
ہمارے قافلے کی گر یہی حالت رہی تو کل
نا گرد کارواں ہوگی نا شور کارواں ہوگا
نثارؔ اپنے سخن میں تجربہ ہے زندگانی کا
ہمارے درد کا احساس لہجے سے بیاں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.