Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلوں کا سوز ترے روئے بے نقاب کی آنچ

فراق گورکھپوری

دلوں کا سوز ترے روئے بے نقاب کی آنچ

فراق گورکھپوری

MORE BYفراق گورکھپوری

    دلوں کا سوز ترے روئے بے نقاب کی آنچ

    تمام گرمئ محفل ترے شباب کی آنچ

    ثواب خلد بریں کیا عذاب دوزخ کیا

    ترے خطاب کی ٹھنڈک ترے عتاب کی آنچ

    حریم عشق کے پردوں سے لو نکلتی ہے

    یہ سوز و ساز ہے کس نغمۂ رباب کی آنچ

    لہکتے سبزے میں ابر بہار کی مستی

    دہکتے پھول میں چھلکی ہوئی شراب کی آنچ

    یہ کیف حسن یہ برق نگاہ کیا کہنا

    لگا دے آگ نہ اس دامن سحاب کی آنچ

    چڑھا کے ساغر مے جگمگا اٹھے چہرے

    سمٹ کے آ گئی سینوں میں آفتاب کی آنچ

    پناہ مانگ رہی ہے ہری بھری دنیا

    نہ پوچھ آہ دل خانماں خراب کی آنچ

    یہ اگلے وقتوں کے ہیں خوش ہیں باغ جنت میں

    انہیں خبر ہی نہیں کیا ہے اس ثواب کی آنچ

    یہ آ گیا ہے یہاں کون کافر معصوم

    کہ ٹھنڈی پڑ گئی دوزخ کے بھی عذاب کی آنچ

    جسے سمجھتے ہیں سب موج کوثر و تسنیم

    وہ آئنہ بھی ہے تپتے ہوئے سراب کی آنچ

    سحر کی تازہ دمی چڑھتی دھوپ کی گرمی

    تری نگاہ کی ٹھنڈک ترے شباب کی آنچ

    رکی رکی سی لب شوق پر ہے عرض وصال

    کہ پھونک دے نہ ترے ذوق انتخاب کی آنچ

    یہی ہے رونق گرمی یہی ہے رونق بزم

    نگاہ ناز ترے ذوق انتخاب کی آنچ

    یہ رات آگ لگا دے کہیں نہ دنیا میں

    یہ چاندنی یہ ہوائیں یہ ماہتاب کی آنچ

    شعاعیں پھوٹ کے جیسے فضا میں گم ہو جائیں

    چھلکتے جام میں یہ چشمک حباب کی آنچ

    سوار ابلق ایام موسم گل ہے

    چمن کے شعلے ہیں یا حلقۂ رکاب کی آنچ

    یہ مہر و ماہ بھی اڑتے ہوئے شرارے ہیں

    کہ عرش تک ہے محبت کے پیچ و تاب کی آنچ

    سمیٹ رکھے ہیں روح القدس نے پر اپنے

    پہنچ رہی ہے کہاں تک اس اضطراب کی آنچ

    فراقؔ وقت کے رخ سے الٹ رہی ہے نقاب

    زمیں سے تا بہ فلک ہے اس انقلاب کی آنچ

    مأخذ :
    • کتاب : Gul-e-Naghma (Pg. 37)
    • Author : Firaq Gorakhpuri
    • مطبع : Idarah idarah ilm-o-adab, Delhi (2006)
    • اشاعت : 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے