دلوں کے راز سپرد ہوا نہیں کرتے
دلوں کے راز سپرد ہوا نہیں کرتے
ہم اہل دل ہیں تماشا بپا نہیں کرتے
کبھی گلوں کی وہ خواہش کیا نہیں کرتے
جنہیں عزیز ہیں کانٹے گلہ نہیں کرتے
ہمارے نام سے زندہ ہے سنت فرہاد
ہم اپنے چاک گریباں سیا نہیں کرتے
دلوں میں آئے کہاں سے یقین کی تاثیر
دعا تو کرتے ہیں دل سے دعا نہیں کرتے
یہ عشق وشق کا چکر فقط حماقت ہے
ذہین لوگ حماقت کیا نہیں کرتے
ہمارے تیر کو تکا کبھی نہیں کہنا
ہمارے تیر نشانے خطا نہیں کرتے
یہ پھول ان پے چڑھاتے ہو کس لئے لوگو
شہید زندہ ہیں ان کا عزا نہیں کرتے
وہ خوش نصیب ہیں رب نے جنہیں نوازا ہے
خدا کا شکر مگر وہ ادا نہیں کرتے
دلوں کے داغ سے روشن ہے عالم ہستی
دلوں کے داغ کبھی بھی چھپا نہیں کرتے
جہاں میں ان کو ملے گی نہ منزل مقصود
جو رسم و راہ محبت ادا نہیں کرتے
صہیبؔ ڈھونڈئیے شاید کہ راہ نکلے کوئی
فقیہ شہر تو سب سے ملا نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.