Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلوں کو رنج یہ کیسا ہے یہ خوشی کیا ہے

احمد ہمدانی

دلوں کو رنج یہ کیسا ہے یہ خوشی کیا ہے

احمد ہمدانی

MORE BYاحمد ہمدانی

    دلوں کو رنج یہ کیسا ہے یہ خوشی کیا ہے

    یہ ظلمتوں سے اجالوں کی ہمدمی کیا ہے

    ہوائیں شہر سے روتی ہوئی گزرتی ہیں

    دلوں میں خوف کی یہ ایک لہر سی کیا ہے

    اداسیوں کی یہ پرچھائیاں سی دور تلک

    مہہ‌ و نجوم کی آنکھوں میں یہ نمی کیا ہے

    یہ کھلکھلاتے در و بام میں گھٹن کیسی

    یہ جگمگاتے مکانوں میں تیرگی کیا ہے

    بھرے جہان میں بن باس کی یہ کیفیت

    ہر ایک سمت نہ جانے یہ گونج سی کیا ہے

    ترے خیال میں کٹتی ہے عمر پھر بھی ہم

    یہ سوچتے ہیں کہ اپنی بھی زندگی کیا ہے

    تمازتوں میں بس اک خشک پیڑ کی چھاؤں

    ہے جس پہ ناز بہت وہ بھی آگہی کیا ہے

    یہ اشک اشک سے خوابوں میں رونقیں کیسی

    یہ داغ داغ تمنا میں تازگی کیا ہے

    ملے ہیں دکھ تو ہمیں روز ہی ترے در سے

    مگر یہ آج دکھوں میں نئی خوشی کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے