دلوں میں درد ہی اتنا کشید رکھا ہے
دلوں میں درد ہی اتنا کشید رکھا ہے
کہ آنکھ آنکھ نے آنسو کشید رکھا ہے
قتال ظلم و تشدد فساد آگ دھواں
ہمارے شہر میں اب کیا مزید رکھا ہے
نہ جس سے حل مسائل کی راہ نکلے کوئی
اسی کا نام تو گفت و شنید رکھا ہے
اڑی ہے جب سے پرندوں کی واپسی کی خبر
ہر ایک شخص نے پنجرہ خرید رکھا ہے
بتا رہے ہیں تصورؔ یہ شہر کے حالات
کسی کی پشت پہ دست یزید رکھا ہے
- کتاب : Seepiyon Ki Qaid men
- Author : Yaqoob Tasawwur
- مطبع : Yaqoob Tasawwur
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.