Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلوں میں دشمنوں کے اس طرح ڈر بول اٹھتے ہیں

حیدر قریشی

دلوں میں دشمنوں کے اس طرح ڈر بول اٹھتے ہیں

حیدر قریشی

MORE BYحیدر قریشی

    دلوں میں دشمنوں کے اس طرح ڈر بول اٹھتے ہیں

    گواہی کو چھپاتے ہیں تو منظر بول اٹھتے ہیں

    مری سچائی میری بے گناہی سب پہ ظاہر ہے

    کہ اب جنگل کنویں صحرا سمندر بول اٹھتے ہیں

    وہ پتھر دل سہی لیکن ہمارا بھی یہ دعویٰ ہے

    ہمارے لب جنہیں چھو لیں وہ پتھر بول اٹھتے ہیں

    بدل جاتے ہیں اک لمحے میں ہی تاریخ کے دھارے

    کبھی جو موج میں آ کر قلندر بول اٹھتے ہیں

    یہ کیا جادو ہے وہ جب بھی مرے ملنے کو آتا ہے

    خوشی سے گھر کے سب دیوار اور در بول اٹھتے ہیں

    زبان حق کسی کے جبر سے بھی رک نہیں سکتی

    کہ نیزے کی انی پر بھی ٹنگے سر بول اٹھتے ہیں

    لبوں کی قید سے کیا فرق آیا دل کی باتوں میں

    کہ سارے لفظ آنکھوں سے ابھر کر بول اٹھتے ہیں

    عجب اہل ستم اہل وفا میں ٹھن گئی حیدرؔ

    ستم کرتے ہیں وہ اور یہ مکرر بول اٹھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 546)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے