دلوں میں دوریاں اور فاصلے رکھے ہوئے ہیں
دلوں میں دوریاں اور فاصلے رکھے ہوئے ہیں
بظاہر ہر کسی سے رابطے رکھے ہوئے ہیں
بہ نام زندگی کچھ قاعدے رکھے ہوئے ہیں
نظر نے اپنے اپنے زاویے رکھے ہوئے ہیں
بڑی تنظیم اور تدریج سے گھائل ہوا ہوں
ستم گر نے ستم کے ضابطے رکھے ہوئے ہیں
ہمارا تو یہاں پر اور مصرف ہی نہیں ہے
جہاں میں ہم تمہارے واسطے رکھے ہوئے ہیں
مجھے میرے علاوہ کچھ نظر آئے تو کیسے
مرے اطراف میں تو آئنے رکھے ہوئے ہیں
جہاں سے بھی گزرتا ہوں الجھ جاتے ہیں پاؤں
زمیں پر ہر طرف ہی دائرے رکھے ہوئے ہیں
ہمارے کل اثاثے کی کوئی قیمت تو ہوگی
جو کچھ بھی ہے تمہارے سامنے رکھے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.