Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلوں میں حبس کا عالم پرانی عادتوں سے ہے

صلاح الدین ندیم

دلوں میں حبس کا عالم پرانی عادتوں سے ہے

صلاح الدین ندیم

MORE BYصلاح الدین ندیم

    دلچسپ معلومات

    (اپریل 1972)

    دلوں میں حبس کا عالم پرانی عادتوں سے ہے

    لبوں پر تلخیوں کا زہر بگڑے ذائقوں سے ہے

    جو اجڑا شہر خوابوں کا تو اپنی بھی اڑی ہے گرد

    کسی سوکھے ہوئے دریا کی صورت مدتوں سے ہے

    یہ کالی رات کا دریا بہا کر لے گیا سورج

    ہراساں صبح کے ساحل پہ دل تاریکیوں سے ہے

    مہکتے پھول بھی ڈسنے لگے ہیں سانپ کی صورت

    فضا باغوں کے اندر بھی دلوں کے موسموں سے ہے

    انہیں لمحوں کی آہٹ سے ملیں بیداریاں مجھ کو

    مرے دریا کی جولانی سمے کے پانیوں سے ہے

    وہ آنچ آنے لگی خود سے کہ دل ڈرنے لگا اپنا

    جہنم روح کا بھڑکا ہوا خاموشیوں سے ہے

    کھلیں آنکھیں تو سب کچھ نور میں ڈوبا ہوا پایا

    مرے سورج کی تابانی نظر کے شعبدوں سے ہے

    ندیمؔ اس راہ میں صدیوں کی دیواریں بھی حائل ہیں

    نئی دنیا ابھی تک اوٹ میں ان ظلمتوں سے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Shola-e-Khushboo (Pg. 109)
    • Author : Salahuddin Nadeem
    • مطبع : Raheel Salahuddin (1984)
    • اشاعت : 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے