Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلوں سے خوف نکالا گیا تھا بچپن میں

ساجد رحیم

دلوں سے خوف نکالا گیا تھا بچپن میں

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    دلوں سے خوف نکالا گیا تھا بچپن میں

    ہمیں ہوا میں اچھالا گیا تھا بچپن میں

    میں اس لئے بھی سمجھتا ہوں ہجرتوں کا دکھ

    مجھے بھی گھر سے نکالا گیا تھا بچپن میں

    وہ اب کسی سے سنبھالے نہیں سنبھلتا ہے

    جسے زیادہ سنبھالا گیا تھا بچپن میں

    یہ صبر میری طبیعت میں ایسے آیا ہے

    ہر ایک بات پہ ٹالا گیا تھا بچپن میں

    تمہارے بعد مجھے تتلیوں سے خوف آیا

    اگرچہ شوق یہ پالا گیا تھا بچپن میں

    تمام عمر مری سوچ اس میں الجھی رہی

    میں جس فریب میں ڈالا گیا تھا بچپن میں

    اسی سے آج مرا اختلاف رہتا ہے

    میں جس کی طرز پہ ڈھالا گیا تھا بچپن میں

    بتاؤں کیا جو تعلق ہے پتھروں سے مرا

    انہیں بھی گھر میں ابالا گیا تھا بچپن میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے