دلوں سے اٹھنے لگے گا دھواں تو کیا ہوگا
دلوں سے اٹھنے لگے گا دھواں تو کیا ہوگا
بدل گیا کبھی رنگ جہاں تو کیا ہوگا
مچل گیا جو دل ناتواں تو کیا ہوگا
اٹھا نہ عشق کا بار گراں تو کیا ہوگا
ہمیں فریب محبت قبول ہے لیکن
جو کھل گئی کبھی دل کی زباں تو کیا ہوگا
ہم اہل دل ہیں کسی امتحاں سے کیا ڈرتے
لیا فلک نے ترا امتحاں تو کیا ہوگا
ہزار درد سمیٹے ہوئے ہوں اک دل میں
بکھر گئی جو مری داستاں تو کیا ہوگا
حیاتؔ کس کو دکھاؤں گی آبگینۂ دل
ملا نہ کوئی یہاں قدرداں تو کیا ہوگا
- کتاب : bu-e-saman (Pg. 55)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.