دن آخری ہے سال کا دل کی کتاب دیکھ
دن آخری ہے سال کا دل کی کتاب دیکھ
پوری ہوئی ہیں خواہشیں کتنی حساب دیکھ
شاید کسی نے توڑ دیا ہے کسی کا دل
تپتی سڑک پہ بکھرا پڑا ہے گلاب دیکھ
کیوں چن رہا ہے خواب شکستہ کی کرچیاں
خوابوں کی کیا کمی ہے کوئی اور خواب دیکھ
بے چہرگی نے توڑ دئے سارے آئنے
نازل ہوا ہے ہم پہ یہ کیسا عذاب دیکھ
کمرے میں بند ہو کے نہ پی زہر تیرگی
دروازہ کھول گھر سے نکل آفتاب دیکھ
میں دیکھتا ہوں لاتی ہے کیا رنگ مے کشی
تو صرف دور بیٹھ کے رنگ شراب دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.