Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن ایسے یوں تو آئے ہی کب تھے جو راس تھے

ظہور نظر

دن ایسے یوں تو آئے ہی کب تھے جو راس تھے

ظہور نظر

MORE BYظہور نظر

    دن ایسے یوں تو آئے ہی کب تھے جو راس تھے

    لیکن یہ چند روز تو بے حد اداس تھے

    ان کو بھی آج مجھ سے ہیں لاکھوں شکایتیں

    کل تک جو اہل بزم سراپا سپاس تھے

    وہ گل بھی زہر‌ خند کی شبنم سے اٹ گئے

    جو شاخسار درد محبت کی آس تھے

    میری برہنگی پہ ہنسے ہیں وہ لوگ بھی

    مشہور شہر بھر میں جو ننگ‌ لباس تھے

    اک لفظ بھی نہ میری صفائی میں کہہ سکے

    وہ سارے مہرباں جو مرے آس پاس تھے

    تیرا تو صرف نام ہی تھا تو ہے کیوں ملول

    باعث مرے جنوں کا تو میرے حواس تھے

    وہ رنگ بھی اڑے جو نظر میں نہ تھے کبھی

    وہ خواب بھی لٹے جو قرین قیاس تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے