دن بہت رات بہت صبح بہت شام بہت
دن بہت رات بہت صبح بہت شام بہت
آئے ہر وقت مرے حصے میں الزام بہت
اپنے کردار سے مایوس نہیں ہوتا میں
کام آ جاتا ہوں رہتے ہوئے ناکام بہت
زہر و رسوائی کبھی ہے تو کبھی دار و صلیب
پائے عشاق نے سچ کہنے کے انعام بہت
اس لئے ہو گیا مشہور زمانے بھر میں
میرے رشتوں نے مجھے کر دیا بدنام بہت
ظلمت غم ہی مرے گھر کا مقدر ٹھہری
زخم کی شمع سے روشن ہیں در و بام بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.