Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن بھر دشت نوردی کر کے خود پہ رقت طاری کی

محمد مستحسن جامی

دن بھر دشت نوردی کر کے خود پہ رقت طاری کی

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    دن بھر دشت نوردی کر کے خود پہ رقت طاری کی

    ہم نے اپنے دشمن سے بھی جان سے بڑھ کر یاری کی

    اس نے اپنے پاس بٹھا کر اسم خاص کا ورد کیا

    رمز مجھے معلوم نہ تھی اس تاریکی بیداری کی

    ملتی کب ہے آسانی سے در در جانا پڑتا ہے

    سانبھ کے میں نے رکھ لی ہے یہ سب دولت خودداری کی

    دن بھر ایک فقیر نے تیرے وصل کی خاطر رقص کیا

    شب بھر تیرے دیوانے نے ہجر میں گریہ زاری کی

    غم کے مسافر خانے سے ہو کر بے زار زمانے سے

    درویشوں نے دشت میں جا کر رہنے کی تیاری کی

    سینے سے لگتے ہی غم کا بوجھ اترنے لگتا تھا

    تھی موجود زمانے میں اک رسم کہ پرسہ داری کی

    سب دیوانے دیکھ کے مجھ کو حیرت سے دو چار ہوئے

    سر پہ جب دستار سجائی وحشت کی سرداری کی

    جگہ جگہ پہ اشک فشانی سارے کاغذ گیلے ہیں

    باتیں بالکل سچ لگتی ہیں اک مجبور لکهاری کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے