Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن بھر جانے کس کس سے یہ ملتا ہے

منتظر فیروز آبادی

دن بھر جانے کس کس سے یہ ملتا ہے

منتظر فیروز آبادی

MORE BYمنتظر فیروز آبادی

    دن بھر جانے کس کس سے یہ ملتا ہے

    جسم ہمارا شام کو تنہا رہتا ہے

    تصویریں حیرت سے دیکھا کرتیں ہیں

    کمرہ مجھ سے جان چھڑایا کرتا ہے

    ساری امیدیں مجھ کو بیوہ لگتیں ہیں

    لگتا ہے سارے جگ میں اندھیارا ہے

    جب بھی حسن چمن میں دیکھا کرتا ہوں

    سر میرا یہ بھاری ہوتا جاتا ہے

    جس مورت کو دیکھ رہے ہیں سب کے سب

    میں نے ہی یہ پتھر آج تراشا ہے

    ایک ہی خواب تو میں نے دیکھا تھا یارو

    خواب کوئی صدیوں تک چلتا رہتا ہے

    دنیا مجھ کو پاگل پاگل کہتی ہے

    اب میں پاگل ہو جاؤں گا لگتا ہے

    آنکھوں کو تالاب بنا کر کے اپنی

    اک بنجارہ سایہ دیکھا کرتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے