دن گزرتا نہیں رات ڈھلتی نہیں
دن گزرتا نہیں رات ڈھلتی نہیں
ایک حسرت ہے دل سے نکلتی نہیں
راستہ دیکھتی ہیں نگاہیں ترا
اس طرف دل کی حالت سنبھلتی نہیں
غم ہزاروں ہیں پر مسکراتی ہوں میں
کیا کروں میری عادت بدلتی نہیں
مدتیں ہو گئیں عہد خاموش کو
آرزو کوئی دل میں مچلتی نہیں
سب کتابوں میں محفوظ ہیں آج تک
میں کسی پھول کو بھی مسلتی نہیں
بس یہی ایک زرقاؔ میں اچھائی ہے
کوئی بھی راز اپنا اگلتی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.