Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن گزرا اور شام ڈھلی پھر وحشت لے کر آئی رات

عائشہ ایوب

دن گزرا اور شام ڈھلی پھر وحشت لے کر آئی رات

عائشہ ایوب

MORE BYعائشہ ایوب

    دن گزرا اور شام ڈھلی پھر وحشت لے کر آئی رات

    جب بھی اس کا ہجر منایا ہم نے وہ کہلائی رات

    اس کو رونے سے پہلے کچھ ہم نے یوں تیاری کی

    کونے میں تنہائی رکھی کمرے میں پھیلائی رات

    تو نے کیسے سوچ لیا کہ تیرے تحفے بھول گئے

    دل نے تیرے غم کو پہنا آنکھوں کو پہنائی رات

    ساون آیا لیکن سوکھی احساسوں کی ہریالی

    بنجر دل میں آنسو بوئے اوپر سے برسائی رات

    کوئی بھی موسم آیا ہو ہم پر تو برسات ہوئی

    اس کی یادوں نے جو گھیرا دوپہروں پر چھائی رات

    اس پل جیسے بول پڑا ہو دیواروں کا سناٹا

    اس کی راہیں تکتے تکتے جیسے ہو اکتائی رات

    کتنے ہی منظر شامل ہیں میری سونی آنکھوں میں

    چپ کے سے آ کے کرتی ہے پلکوں کی ترپائی رات

    چاہت کی یہ ریشمی گرہیں اور پلکوں پر نیند کا بوجھ

    یادوں سے جو بچ نکلے تو خوابوں نے الجھائی رات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے