دن گزرے گا رات کا منظر آئے گا
شہر جنوں میں پھر وہ خود سر آئے گا
ساری عمر گزر جائے گی تب شاید
عمر کے آخر حصے میں گھر آئے گا
روٹھ کے مجھ سے جانے والا شام ڈھلے
بن کر خواب مری پلکوں پر آئے گا
اچھے دن کی آس لگائے بیٹھے ہیں
جانے کب پھر دن وہ بہتر آئے گا
نین چرا کر پھیر کے منہ جانے والا
خواب میں آخر میرے شب بھر آئے گا
لکھ لکھ کر ساری دنیا تھک جائے گا
مجھ کو لکھنا تب پانی پر آنے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.