دن ہے بھاری غم فرقت کے گرفتاروں پر
دن ہے بھاری غم فرقت کے گرفتاروں پر
رات کٹتی ہے دہکتے ہوئے انگاروں پر
حسن والوں کی خدائی ہے خدائی برہم
کس کو رحم آئے محبت کے گنہگاروں پر
پھونک دے برق نشیمن کو چمک کر نہ ڈرائے
آنکھیں اب رکھی نہیں جاتی ہیں انگاروں پر
دل کی قیمت نہیں کوئی کہ یہی ایک ہے دل
میں نے خود چھوڑ دیا مول خریداروں پر
عاشقی کو جو گدائی سے ملایا نہ رضاؔ
تو رعونت کا بھی الزام ہے خودداروں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.