دن ہوا اور روشنی ہی نہیں
دن ہوا اور روشنی ہی نہیں
چاند نکلا تو چاندنی ہی نہیں
بیچ جنگل میں راہ بھولی تھی
لوٹ کر گھر کبھی گئی ہی نہیں
حال اور ماضی ایک جیسے ہیں
وقت سے میری دوستی ہی نہیں
میری آنکھوں کو لے اڑا بادل
ایسی بارش ہوئی تھمی ہی نہیں
بے سہارا تھکن ہے اور میں ہوں
منزل عشق تک چلی ہی نہیں
کچھ ستاروں نے خودکشی کر لی
کچھ ستاروں میں سانس تھی ہی نہیں
یہ سحر آئنے میں کون ہے اب
میری صورت کبھی ملی ہی نہیں
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.