Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن ہوا ختم وقت شام آیا

عشرت صفی پوری

دن ہوا ختم وقت شام آیا

عشرت صفی پوری

MORE BYعشرت صفی پوری

    دن ہوا ختم وقت شام آیا

    ہجر میں موت کا پیام آیا

    ہر گھڑی لب پہ ان کا نام آیا

    بیکسی میں یہی تو کام آیا

    ہے محبت میں رازداری شرط

    لب تک ان کا کبھی نہ نام آیا

    شب کو وعدہ ہے ان کے آنے کا

    کس مصیبت سے وقت شام آیا

    غم نہیں دل جو مل گیا ان سے

    نہ سہی میرے ان کے کام آیا

    سننے والا بیاں ہے واعظ کا

    میں ابھی پی کے ایک جام آیا

    کیا محبت میں غیر کا شکوہ

    دل جو اپنا تھا کب وہ کام آیا

    خم کے خم غیر کر گئے خالی

    میرے حصہ میں ایک جام آیا

    حرف مطلب نہ تھا کہیں مرقوم

    خط بھی ان کا برائے نام آیا

    خوب پیتے پلاتے اے زاہد

    زہد و تقویٰ بھی کوئی کام آیا

    ایک حالت سے ہجر میں گزری

    فرق کوئی نہ صبح و شام آیا

    کس بیاباں میں لائی ہے وحشت

    اے جنوں کون یہ مقام آیا

    اب یہ عالم ہے ناتوانی کا

    لب پہ نالہ بھی ناتمام آیا

    بے نشاں ہو گئی مری تربت

    اس طرف کون خوش خرام آیا

    ابتدا تھی وہ عشق و الفت کی

    دل سا ہمدرد جس میں کام آیا

    شرح غم کر سکا نہ محشر میں

    سب کے آخر میں میرا نام آیا

    چھیڑ تھی یہ بھی آپ کے خط میں

    غیر کا جو لکھا سلام آیا

    رہنے دیں گے نہ بت حرم میں مجھے

    دیر سے آج پھر پیام آیا

    دل سے امید تھی ہمیں کیا کیا

    وہ بھی عشرتؔ انہیں کے کام آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے