دن جدائی کا دیا وصل کی شب کے بدلے
دن جدائی کا دیا وصل کی شب کے بدلے
لینے تھے اے فلک پیر یہ کب کے بدلے
راحت وصل کسی کو تو کسی کو غم ہجر
صبر خالق نے دیا ہے مجھے سب کے بدلے
اتنی سی بات پہ بگڑے ہی چلے جاتے ہو
لے لو تم بوسۂ لب بوسۂ لب کے بدلے
فرقت یار میں جینے کے اٹھائے الزام
موت آئی نہ مجھے ہجر کی شب کے بدلے
آج اغیار وفاؔ سے نہ الجھ بیٹھے ہوں
طور آتے ہیں نظر بزم طرب کے بدلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.