دن کا آغاز کیجیے صاحب
آئیے چائے پیجیے صاحب
اور کوئی کسی کو کیا دے گا
اک تبسم ہی دیجیے صاحب
ہر طرف قدرتی نظارے ہیں
بند آنکھیں نہ کیجیے صاحب
تازگی ہے کھلی ہواؤں میں
سانس جی بھر کے لیجیے صاحب
پھول بکھرے پڑے ہیں گلشن میں
خود کو گلدان کیجیے صاحب
زندگی تو خدا کی نعمت ہے
نہ جیے گر تو کیا جیے صاحب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.