دن کا سکون رات کی اوقات لے گئی
وہ گھر سے کیا گئی کہ خوشی ساتھ لے گئی
کچھ ابر کا مزاج ہی برہم تھا کھیت سے
رت اپنے ساتھ گاؤں کی برسات لے گئی
چڑیوں کو بھی درخت پہ رکنا نہیں پسند
پیپل کی دھوپ چھاؤں کی بارات لے گئی
کمرے میں میری میز پہ رکھے تھے کچھ خطوط
ان کو ہوائے شام تھی بد ذات لے گئی
دل کی اذاں پہ رات ہوا واقعہ شکیلؔ
میری نماز سب کی مناجات لے گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.