دن کٹھن جیسے ہے ستاروں پر
دن کٹھن جیسے ہے ستاروں پر
رات بھاری ہے بے قراروں پر
تجھ کو معلوم کیوں نہیں پڑتا
کیا گزرتی ہے سوگواروں پر
کر لے تسخیر تو زمیں اپنی
ہے نظر میری چاند تاروں پر
ناچتا ہے جو ناچے جی بھر کے
میں نہیں ناچتا اشاروں پر
جس کو جلوہ ترا میسر ہو
کیوں نظر ڈالے وہ نظاروں پر
جن کو سمجھا تھا نا خدا میں نے
وہ کھڑے رہ گئے کناروں پر
فیضؔ کوئی نہیں ملا کرتا
عشق چلتا ہے بس خساروں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.