دن کے ساتھ اتر جاتی ہوں
شام کے پار ٹھہر جاتی ہوں
اس سے بچھڑنے کے اس پل کو
سوچتی ہوں تو مر جاتی ہوں
صحرا جتنی پیاس ہے میری
اور اک بوند سے بھر جاتی ہوں
میرا ہاتھ یہ پکڑے رہنا
میں خوابوں میں ڈر جاتی ہوں
میاں محمد میں تو اپنی
گاگر بھر کے گھر جاتی ہوں
اپنے آپ سے ہاتھ چھڑا کر
میں کن رستوں پر جاتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.