Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن کے سینے میں ہیں خنجر بھی اتارے میں نے

میثم توصیف زیدی

دن کے سینے میں ہیں خنجر بھی اتارے میں نے

میثم توصیف زیدی

MORE BYمیثم توصیف زیدی

    دن کے سینے میں ہیں خنجر بھی اتارے میں نے

    رات کو رات پہ شب خون بھی مارے میں نے

    تیری یادوں نے مجھے رات کو سونے نہ دیا

    اور سونے نہ دئے رات ستارے میں نے

    غیروں کے بس میں نہیں تھا انہیں پسپا کرنا

    خود گرائے ہیں سبھی اپنے سہارے میں نے

    فائدے سارے محبت کے کئے اس کی نذر

    اپنے حصے میں رکھے سارے خسارے میں نے

    ایک مدت سے کسی اور میں کھویا ہوا ہوں

    خود کو دیکھا نہ خد و خال سنوارے میں نے

    ایک قطرے میں سمیٹا ہے سمندر تو کبھی

    ہیں شتر سوئی کے ناکے سے گزارے میں نے

    اس کو اک لفظ بھی کہنے کی ضرورت نہ پڑی

    اس کی آنکھوں کے سبھی سمجھے اشارے میں نے

    میں نے ضائع نہیں ہونے دیا تیرے غم کو

    اس اذیت سے ہیں اشعار سنوارے میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے