دن کے سینے میں ہیں خنجر بھی اتارے میں نے
دن کے سینے میں ہیں خنجر بھی اتارے میں نے
رات کو رات پہ شب خون بھی مارے میں نے
تیری یادوں نے مجھے رات کو سونے نہ دیا
اور سونے نہ دئے رات ستارے میں نے
غیروں کے بس میں نہیں تھا انہیں پسپا کرنا
خود گرائے ہیں سبھی اپنے سہارے میں نے
فائدے سارے محبت کے کئے اس کی نذر
اپنے حصے میں رکھے سارے خسارے میں نے
ایک مدت سے کسی اور میں کھویا ہوا ہوں
خود کو دیکھا نہ خد و خال سنوارے میں نے
ایک قطرے میں سمیٹا ہے سمندر تو کبھی
ہیں شتر سوئی کے ناکے سے گزارے میں نے
اس کو اک لفظ بھی کہنے کی ضرورت نہ پڑی
اس کی آنکھوں کے سبھی سمجھے اشارے میں نے
میں نے ضائع نہیں ہونے دیا تیرے غم کو
اس اذیت سے ہیں اشعار سنوارے میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.