Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن کی دہلیز پہ ٹھہرے ہوئے سائے بھی گئے

نصر غزالی

دن کی دہلیز پہ ٹھہرے ہوئے سائے بھی گئے

نصر غزالی

MORE BYنصر غزالی

    دن کی دہلیز پہ ٹھہرے ہوئے سائے بھی گئے

    رات کیا آئی کہ اپنے بھی پرائے بھی گئے

    عکس تعبیر کا ابھرے یہ تمنا ہی رہی

    آئینے خواب کے آنکھوں کو دکھائے بھی گئے

    تہمت خوشۂ گندم ہے ابھی تک سر پر

    ہم اچھالے بھی گئے ہم کہ گرائے بھی گئے

    شجر درد کہ کل بھی تھا ہرا آج بھی ہے

    وقت کی دھوپ میں ہم گرچہ جلائے بھی گئے

    ہم تو ان میں ہیں جو روتے ہیں تو روتے ہی رہیں

    تم وہ خوش بخت کہ روئے تو ہنسائے بھی گئے

    قصۂ درد بہرحال سناتی ہی رہی

    گرچہ دیوار پہ سو رنگ چڑھائے بھی گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے