دن لے کے جاؤں ساتھ اسے شام کر کے آؤں
دن لے کے جاؤں ساتھ اسے شام کر کے آؤں
بے کار کے سفر میں کوئی کام کر کے آؤں
بے مول کر گئیں مجھے گھر کی ضرورتیں
اب اپنے آپ کو کہاں نیلام کر کے آؤں
میں اپنے شور و شر سے کسی روز بھاگ کر
اک اور جسم میں کہیں آرام کر کے آؤں
کچھ روز میرے نام کا حصہ رہا ہے وہ
اچھا نہیں کہ اب اسے بد نام کر کے آؤں
انجمؔ میں بد دعا بھی نہیں دے سکا اسے
جی چاہتا تو تھا وہاں کہرام کر کے آؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.