دن میں چراغ شام جلایا تھا ان دنوں
دن میں چراغ شام جلایا تھا ان دنوں
اک شخص میرے شہر میں آیا تھا ان دنوں
میرا بھی حال ان دنوں کچھ تھا عجیب سا
اس کا بھی دل کسی نے دکھایا تھا ان دنوں
سکے کسی کی یاد کے آنچل میں بھر لئے
چھن چھن انہیں بھی خوب ہلایا تھا ان دنوں
کب تک رہے گی بے بسی ارباب-اختیار
ہم نے بھی یہ سوال اٹھایا تھا ان دنوں
آساں نہیں یہ راستے دشوار ہیں بہت
اے عشق تجھ کو ہم نے بتایا تھا ان دنوں
اپنی غزل سے اک طرف چپ چاپ رکھ لیا
وہ شعر بس اسے ہی سنایا تھا ان دنوں
کچھ لوگ پوچھتے رہے یہ چپ سی کیوں لگی
مجھ پر تمہاری یاد کا سایا تھا ان دنوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.