دن میں سوتے ہیں رات جاگتے ہیں
دن میں سوتے ہیں رات جاگتے ہیں
ہم چراغوں کے سات جاگتے ہیں
اس کے بستر سے لمس چنتے ہوئے
نیند سوتی ہے ہاتھ جاگتے ہیں
نیند میں ہیں مسافران کرام
خواب میں پل صراط جاگتے ہیں
درد ہیں لا زوال و پژمردہ
زخم ہیں بے ثبات جاگتے ہیں
دل کو یکسوئی چاہیے محبوبؔ
ذہن میں شش جہات جاگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.