دن نکلتا ہے تو سامان سفر ڈھونڈتے ہیں
دن نکلتا ہے تو سامان سفر ڈھونڈتے ہیں
رات پڑتی ہے تو ہم اپنی خبر ڈھونڈتے ہیں
رابطہ کچھ تو رہے روح کا پاتال کے ساتھ
آج ہم بھی تری آنکھوں میں بھنور ڈھونڈتے ہیں
کوئی خوشبو نہ یہاں انجم و مہتاب کی ضو
ان گھروں سے بہت آگے ہے جو گھر ڈھونڈتے ہیں
عشق سے داد طلب ہیں کہ ہم آوارہ منش
در میں دیوار نہ دیوار میں در ڈھونڈتے ہیں
کیوں جدائی کے مہ و سال میں بدلے تو نے
آ محبت کے وہی شام و سحر ڈھونڈتے ہیں
وہ جو اب سرحد امکاں سے پرے رہتا ہے
کب وہ جعفرؔ ہمیں ملتا ہے مگر ڈھونڈتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.