دن نکلے گا اور ایسے ہی راتیں ہوں گی
دن نکلے گا اور ایسے ہی راتیں ہوں گی
یعنی بس تصویر سے تیری باتیں ہوں گی
پھر تیری یادوں کا موسم چھا جائے گا
دیکھنا پھر ان آنکھوں سے برساتیں ہوں گی
باہر میری شہرت کے چرچے بھی ہوں گے
اندر اندر میرے ساتھ ہی گھاتیں ہوں گی
دنیا والے تم کو پیش کریں گے گل بھی
میرے پاس تو اشکوں کی سوغاتیں ہوں گی
وہ تو شہہ ہیں وہ تو سب کچھ خرید لیں گے
سوچ رہی ہوں ان کی پھر کیوں ماتیں ہوں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.