Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن رات نیتا رہتے ہیں اپنی جگاڑ میں

حمید دلکش کھنڈوی

دن رات نیتا رہتے ہیں اپنی جگاڑ میں

حمید دلکش کھنڈوی

MORE BYحمید دلکش کھنڈوی

    دن رات نیتا رہتے ہیں اپنی جگاڑ میں

    ان کی بلا سے دیش چلا جائے بھاڑ میں

    شرفا ہیں با اثر ہیں مگر فاقہ مست ہیں

    کنڈی تلک ہلے گی نہ ان کے کواڑ میں

    میں چاہتا ہوں لوگ ہوں لوگوں کے پردہ پوش

    اور لوگ سارے رہتے ہیں اکھل پچھاڑ میں

    حالات سے نپٹنے کا ہم کو شعور ہے

    ہم کب کہاں کسی سے ہیں کم مار دھاڑ میں

    ہم نے بھی خود یہ سوچ کے داڑھی رکھائی ہے

    ہم بھی شکار کھلیں گے داڑھی کی آڑ میں

    وہ بھی لنگوٹی چھوڑ سیاست میں آ گئے

    سادھو بچارے رہتے کہاں تک پہاڑ میں

    اے شیخ محترم تمہیں جن کی تلاش ہے

    وہ بےوقوف تم کو ملیں گے تہاڑ میں

    دلکشؔ یہ طعنے سنتا ہوں بیگم سے رات دن

    بچوں کو میرے تم نے بگاڑا ہے لاڈ میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے