دن سلگتا ہے رات جلتی ہے
دن سلگتا ہے رات جلتی ہے
اس طرح کائنات جلتی ہے
میری آنکھوں کو دیکھ کر روشن
نگہ التفات جلتی ہے
کارواں تو گزر گیا کب کا
اب رہ حادثات جلتی ہے
ہر نفس میں ہیں آگ کے شعلے
لفظ جلتے ہیں بات جلتی ہے
جب بھی جلتے ہیں دھوپ میں اشجار
چھاؤں بھی ساتھ ساتھ جلتی ہے
نیند آئے تو خواب جلتے ہیں
جاگتا ہوں تو رات جلتی ہے
میں تو ہوں سیل تشنگی ساغرؔ
مجھ سے نہر فرات جلتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.