دن تو اے دوست کسی طور گزر جاتا ہے
دن تو اے دوست کسی طور گزر جاتا ہے
شام آتی ہے تو دل درد سے بھر جاتا ہے
ہر طرح سے مجھے پہچان رہی ہے دنیا
عیب جاتا ہے کہیں میرا ہنر جاتا ہے
سب برے لوگ نہیں اس میں بھلے لوگ بھی ہیں
جس کو دنیا میں جو کرنا ہے وہ کر جاتا ہے
جب کسی وقت نشے میں ہو ترا دیوانہ
تیرے کوچے میں ذرا دیر ٹھہر جاتا ہے
ذہن میں جب کسی منزل کا تصور ہی نہیں
کس طرف مجھ کو لئے ذوق سفر جاتا ہے
شہر کی آب و ہوا میں کوئی جیتا ہے کنولؔ
اور کوئی دشت جنوں میں کہیں مر جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.