دیا نہیں ہے مجھے چھپ چھپا کے رونے تک
دیا نہیں ہے مجھے چھپ چھپا کے رونے تک
نظر میں اس نے رکھے میرے گھر کے کونے تک
میں کیا بتاؤں کہ بیتے ہیں کیا کڑے موسم
شدید کرب سے گزرا ہوں سنگ ہونے تک
وہ روشنی کی طرح تیز تیز چلتا ہے
گزر نہ جائے کہیں آنکھ میں سمونے تک
کوئی کرے گا نہیں دیکھ بھال پھولوں کی
سب اہتمام بہاراں ہے بیج بونے تک
تباہ تو نہیں کرتا تمام نیند مری
مجھے یہ درد جگاتا ہے صرف سونے تک
کہاں وہ مسلک پاکیزگی رہا عاصمؔ
ہے اب تو مشق وضو دست و پا کو دھونے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.