دیئے ہیں رنج سارے آگہی نے
اندھیرے میں رکھا ہے روشنی نے
مری راہوں میں جتنے پیچ و خم ہیں
یہ سب بخشے ہیں تیری سادگی نے
جہاں ہر آشنا ہے سنگ در دست
کوئی پتھر نہ مارا اجنبی نے
حساب دوستاں در دل بھی کیوں ہو
کسی کو کیا دیا آخر کسی نے
اندھیروں میں پناہیں ڈھونڈھتا ہوں
دیئے ہیں زخم اتنے روشنی نے
میں پتھر بن کے عشقیؔ جی رہا ہوں
مجھے مل کر تراشا ہے سبھی نے
- کتاب : Qamat (Pg. 62)
- Author : Shahid Hussain
- مطبع : Arshia Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.