Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیے کا کام اب آنکھیں دکھانا رہ گیا ہے

شاہین عباس

دیے کا کام اب آنکھیں دکھانا رہ گیا ہے

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    دیے کا کام اب آنکھیں دکھانا رہ گیا ہے

    یہ سیدھا جل چکا الٹا جلانا رہ گیا ہے

    ہمیں سامان پورا کر نہیں پائے کہ چلتے

    سو رہتے رہتے اس جنگل سے جانا رہ گیا ہے

    سر کوہ ندا یہ پہلی پہلی خامشی ہے

    کوئی آواز ہے جس کا لگانا رہ گیا ہے

    یہ دو بازو ہیں سو تھوڑی ہیں کھولوں اور بتا دوں

    مرے اطراف میں کس کس کا آنا رہ گیا ہے

    کماں داروں کا جشن اس رات ابھی بنتا نہیں تھا

    میں کہتا رہ گیا میرا نشانہ رہ گیا ہے

    سڑک پر پھول ایک آیا پڑا ہے اور مسافر

    کئی ایسے ہیں جن کا آنا جانا رہ گیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 113)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے