دیے کی لو مری جانب لپک رہی ہے اب
دیے کی لو مری جانب لپک رہی ہے اب
یہ بات سارے جہاں کو کھٹک رہی ہے اب
یہ جان کر کہ مرے سر سے آسمان گیا
زمین پاؤں تلے سے سرک رہی ہے اب
جو بات برسوں تلک آئنے سے کرتی رہی
وہ تجھ سے کہتے گلے میں اٹک رہی ہے اب
تمہارے وعدے کے سونے کا کھوٹ ہے دیکھو
یہ میرے سر میں جو چاندی چمک رہی ہے اب
کسی طرح مجھے خود کو سنبھالنا ہوگا
اداسی آنکھ سے باہر چھلک رہی ہے اب
ہماری آنکھ لگی ہے گھڑی کی سوئی پر
ہماری نبض مسلسل پھڑک رہی ہے اب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.