Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

غزالہ شاہد

دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

غزالہ شاہد

MORE BYغزالہ شاہد

    دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

    ہوا اب صبح کے آثار لے کر جا رہی ہے

    ہمیشہ نوچ لیتی تھی خزاں شاخوں سے پتے

    مگر اس بار تو اشجار لے کر جا رہی ہے

    میں گھر سے جا رہا ہوں اور لکھتا جا رہا ہوں

    جہاں تک خواہش دیدار لے کر جا رہی ہے

    خلا میں غیب کی آواز نے چھوڑا ہے مجھ کو

    میں سمجھا تھا مجھے اس پار لے کر جا رہی ہے

    مجھے اس نیند کے ماتھے کا بوسہ ہو عنایت

    جو مجھ سے خواب کا آزار لے کر جا رہی ہے

    یہاں پر رات کو اچھا نہیں کہتا ہے کوئی

    سو اپنے کاسہ و دینار لے کر جا رہی ہے

    تماشے کے سبھی کردار مارے جا چکے ہیں

    کہانی صرف اک تلوار لے کر جا رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے